Ma a k dusmanu ma faas gaya hun
yaha hamdard ha do char maray
میں آ کر دشمنوں میں بس گیا ہوں
یہاں ہمدرد ہیں دو چار میرے
کب سے مقدمہ چل رہا ہے میری محبت کا
سو چتا ہوں کچھ رشوت دے کے تجھے اپنا لوں۔
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے
No comments:
Post a Comment